Monday, 8 July 2013

مرسی کے حامیوں پر فوج کی فائرنگ، مزید 42 ہلاک


قاہرہ:مصرمیں فوجی سربراہ کی جانب سے منتخب صدر محمد مرسی کی جمہوری حکومت گرائے جانے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، مصری فوج کی فائرنگ سے مزید 42  مظاہرین ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق پیر کی صبح قاہرہ کے فوجی ہیڈ کوارٹر پر” پریزیڈینشل گارڈ کلب” جہاں معزول صدرمحمد مرسی کوحراست میں رکھا گیا ہے کے سامنے ان کے ہزاروں حامی دھرنا دیئے بیٹھے تھے کہ فوج نے اچانک ان پر فائر کھول دیا
فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فائرنگ کی اور آنسو گیس کے گولے پھینکے جس کےنتیجے میں مزید 42 افراد ہلاک اور 300 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔
فوجی اہلکاروں نے پورے علاقے میں رکاوٹیں کھڑی کررکھی ہیں جب کہ اس علاقے میں صحافیوں کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
 احتجاج میں شریک ایک شخص محمد ال شیلی کا کہنا ہے کہ فوج کے ساتھ ساتھ نقاب پوش مسلح افراد بھی مظاہرین پر فائرنگ کررہے تھے۔
 اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں زیادہ تر کی حالت تشویشناک ہ
 یاد رہے کہ جمعہ کے روز بھی اسی مقام پر فائرنگ سے 4 مظاہرین ہلاک ہوئے تھے، محمد مرسی کی حکومت گرائے جانے کے بعد سے اب تک مرنے والوں کی تعداد 60 سے تجاوز کرگئی ہے۔