اسلام آباد: معروف تجزیہ کارنجم سیٹھی کاکہناہے کہ متحدہ قومی موومنٹ نےمجبوری کےتحت مسلم لیگ(ن) کے صدارتی امیدوار ممنون حسین کی غیرمشروط حمایت کااعلان کیا۔
پاکستان کے بڑے نیوزچینل جیونیوز کے پروگرام “آپس کی بات” میں گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن) کےامیدوار کی حمایت کرناایم کیو ایم کی مجبوری تھی، ایک تو وہ پیپلز پارٹی کولائن پر رکھنا چاہتی ہے تاکہ سندھ حکومت میں ان کو حصہ ملے۔
دوسری وجہ یہ تھی کہ وہ وفاقی حکومت کےساتھ اچھے تعلقات استوارکرے تاکہ وہ الطاف حسین یا ایم کیو ایم کے خلاف لندن پولیس سے تعاون نہ شروع کردے۔
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کوساتھ ملانا مسلم لیگ (ن) کی بھی ضرورت تھی، پیپلز پارٹی سمیت دیگر پارٹیوں کی طرح اگرایم کیو ایم بھی صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کرتی تواس انتخابات کی ساکھ مزید متاثرہوجاتی اورمسلم لیگ(ن) یہ نہیں چاہتی۔
نجم سیٹھی کا کہناتھا کہ مسلم لیگ(ن) کا ایم کیو ایم اور جمعیت علماء اسلام (ف) کےساتھ مک مکا ہوچکا ہے، دونوں جماعتوں کو مرکزی حکومت میں حصہ ملےگا۔
نجم سیٹھی نےکہا کہ جے یو آئی زیادہ دیرحکومت کے بغیر نہیں رہ سکتی، وہ ایک یا دو وزارتیں حاصل کرلےگی۔
میزبان کے سوال پر انہوں نےایک تقریب کا حوالہ دیا کہ اس میں جے یو آئی کے ایک داڑھی والے اور ایک بغیر داڑھی والےشخص موجود تھے،ان سے کہاگیا کہ آپ کا نون لیگ سے مک ہوگیا نا،جس پر انہوں نے کہا کہ پہلے تو وزیراعظم ہمارا فون تک نہیں سنتے تھےاور اب وہ ہمیں فون کررہے ہیں۔
میزبان نےایم کیو ایم سے متعلق سوال کیا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایم کیوایم وفاقی حکومت میں بھی حصہ دار ہو اور سندھ حکومت میں شامل ہو، جس پر نجم سیٹھی نے مسکراتے ہوئے کہا کہ صرف ایم کیوایم ایسا کرسکتی ہے