Saturday, 6 July 2013

مصرمیں فوجی بغاوت پرمغربی خاموشی شرمناک ہے، ایردوغان

انقرہ: ترکی کے وزیراعظم رجب طیب ایردوغان نےمصر میں محمد مرسی  کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کے فوجی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ  یہ  جمہوریت اورعوام دشمنی ہے، انہوں نے اس معاملے  پر مغرب کی خاموشی  کو بھی  شرمناک  قراردیا۔
ایک ٹی وی بیان میں ایردوغان نے متنبہ کیا کہ اس قسم کی فوجی بغاوت کی پوری قوم کو بھاری قیمت چکانا پڑتی ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کرناچاہئے۔
انہوں نے کہا کہ فوجی بغاوت جمہوریت کی دشمن ہے، بندوق کی نوک پر عوام اور میڈیا کو خوفزدہ کرنے سے کبھی جمہوریت پروان نہیں چڑھتی، جمہوریت صرف بیلٹ بکس کے ذریعے سے ہی ترقی کرسکتی ہے۔
ایردوغان نے فوجی بغاوت پر افریقن یونین کی جانب سے مصر کی رکنیت کی معطلی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
مصر کی صورتحال پرمغربی ممالک کی خاموشی کو شرمناک قراردیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتیں مصرمیں جمہوریت پر زور تودیتی رہی ہیں لیکن ایک اسلامی رہنما کی حکومت کا تختہ الٹنا ایک ٹیسٹ کیس تھا جس میں وہ ناکام رہے۔
مصر کے معاملے پر مغرب کی جانب سے مذمت تک نہیں کی گئی، جمہوریت میں دوہرا معیار نہیں چلتا۔
ایردوغان نےاپنےملک کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ  کئی مرتبہ یہاں بھی فوجی بغاوتیں ہوئیں اور ہر فوجی حکومت نے ترک معیشت کو تباہ کیا جس کا خمیازہ پوری قوم اور نوجوان نسل کو بھگتنا پڑا۔
یاد رہے کہ رجب طیب ایردوغان 2002ء میں وزیراعظم بنے اور ترک  کی معیشت دن بہ دن ترقی کرتی جارہی ہے، معیشت کی ترقی کیلئے غیر معمولی اقدامات کرنے پر وہ مسلسل تیسری بار وزیراعظم منتخب ہورہے ہیں۔
ترک فوج خود کو سیکولر ازم کی محافظ سمجھتی ہے اور نصف صدی کے دوران 4 مرتبہ فوجی بغاوتیں ہوئیں۔
رجب ایردوغان  بغاوت کی منصوبہ بندی کے شبے میں اب سینکڑوں فوجی افسران کوگھر