Tuesday, 25 June 2013

نواز حکومت اور فوج میں تصادم کا خطرہ، نیویارک ٹائمز Nawz Government and Pak Army Become Fight Again


اسلام آباد : پاکستانی وزیراعظم نے پیر کو سابق فوجی آمر پرویز مشرف کے خلاف غداری کے الزامات کے تحت مقدمہ چلانے کا اعلان کیا ہے جس سے نومنتخب حکومت کا طاقتور فوج سے ممکنہ تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
اس بات کا اظہار امریکی روزنامے نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔
پارلیمنٹ سے اپنے اہم خطاب میں میاں نواز شریف نے کہا کہ پرویز مشرف کو اپنے دور اقتدار کے اقدامات کا حساب دینا ہوگا۔
تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے مشرف کے خلاف مقدمے پر پہلے دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی خواہش کا اظہار کیا، جس سے لگتا ہے کہ اس مقدمے کی پیروی آگے بڑھنے پر شبہات سامنے آرہے ہیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیرسماعت پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں نواز شریف نے عدالت سے استدعا کی گئی ہے وہ مقدمہ چلانے یا نہ چلانے کا فیصلہ کرے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسلام آباد میں اپنے فارم ہاؤس میں نظر بند مشرف کے ساتھ عدلیہ کے سخت رویے سے فوج کے کچھ حصوں میں عدم اطمینان پایا جاتا ہے کیونکہ وہ اسے اپنے سابق آرمی چیف کی توہین سمجھتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کی زیرقیادت فوج اب تک پرویز مشرف کے مقدمات سے دور رہی ہے، مگر سابق آمر کے خلاف غداری کے مقدمے پر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس سے تصویر میں تبدیلی آسکتی ہے۔
پرویز مشرف پر 2007ء میں ایمرجنسی نافذ کرنے پر غداری کا مقدمہ چلائے جانے کا امکان ہے اور سابق صدر کے حامی کے خیال میں ایسا ہوا تو اس کے ملک پر انتہائی بدترین اثرات مرتب ہوں گے۔
دوسری جانب نواز شریف کو توقع ہے کہ وہ غداری مقدمے پر سیاسی حمایت کے ذریعے ممکنہ فوجی مداخلت کو ٹالنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔