مشرف کیخلاف غداری کیس: مانیٹرنگ کیلئے کمیشن کی تشکیل زیرغور ہے،اٹارنی جنرل
اسلام آباد…اٹارنی جنرل پاکستان نے کہاہے کہ وزیراعظم کے زیرغوریہ بات بھی ہے کہ پرویزمشرف کیخلاف غداری کامقدمہ چلانے کیلئے کی جانیوالی تحقیقات کی مانیٹرنگ کیلئے کمیشن تشکیل دیاجائے۔ تحقیقات مکمل ہوتے ہی خصوصی عدالت قائم کر دی جائے گی۔جسٹس اعجاز افضل کاکہناہے کہ عدالت قانون کے تحت چلتی ہے ، ردعمل میں فیصلے نہیں دیتے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کیلیے درخواستوں کی سماعت کی۔اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے بتایاکہ سنگین غداری کے ایکٹ کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم نواز شریف نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ پرویز مشرف کے وکیل ابراہیم ستی نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کے اعتراضات کوخاطر نظر رکھا جائے۔ جسٹس خلجی عارف نے کہا کہ عدالت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ آپ کے موکل کو انصاف ملے۔ راولپنڈی ہائی کورٹ بار کے وکیل حامد خان نے استدعا کی کہ عدالت پرویز مشرف کی گرفتاری کے احکامات جاری کرے۔جسٹس خلجی عارف نے استفسار کیا کہ جب تک شکایت نہیں ہوتی تو عدالت کیسے گرفتاری کا حکم دے سکتی ہے ، ہو سکتا ہے کہ تحقیقات کرنے میں ایک ماہ لگ جائے۔ درخواست گزار انجینئر جمیل نے کہا کہ پرویز مشرف کوفیئر ٹرائل کا موقع ملنا چاہیے۔جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ عدالت قانون کے تحت چلتی ہے ، ردعمل میں فیصلے نہیں دیتے۔ اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے کہا کہ خصوصی عدالت کے قیام اورتحقیقات کا وقت متعین کرنے کے بار ے میں دو اعتراضات آئے، وہ عدالت کویقین دلاتے ہیں کہ وقت متعین کیاجائیگا۔ خصوصی عدالت کے قیام سے متعلق چیف جسٹس سے مشاورت ہو گی۔ |