Thursday, 4 July 2013

الطاف خود کو پولیس کے حوالے کردیں، لارڈ نذیر

لندن : برطانوی رکن پارلیمنٹ لارڈ نذیر احمد نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کو مشورہ دیا کہ وہ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں خو د کو پولیس کے حوالے کر دیں تاکہ ان پر لگے جانے والے الزامات کی حقیقت معلوم ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی پولیس اور حکومت کے خلاف بیان بازی کر کے الطاف حسین اپنے مقاصد پورے نہیں کرسکتے، انہیں عمران فاروق اور منی لانڈرنگ کیس میں پولیس سے تعاون کرنا چاہیے۔
اپنے ایک انٹرویو میں لارڈ نذیر احمد نے بتایا کہ انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف ٹھوس شواہد برطانوی پولیس کے حوالے کردیےہیں۔
انہوں نے کہا کہ الطاف حسین صاف وشفاف ہیں جس کا وہ اکثر اظہار کرتے ہیں تو پولیس کے پاس ازخود جانے میں انہیں کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے،اس طرح وہ اپنا نام اور گھر کلیئر کراسکتے ہیں۔
ایم کیو ایم کے قائد کا گھیرا تنگ
انہوں نے دعوی کیا کہ الطاف حسین ثابت نہیں کرسکتے کہ لارڈ نذیر کو کوئی استعمال کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں جو بھی کام کرتا ہوں ،سوچ سمجھ کر کرتا ہو ں،میں نے الطاف حسین کے خلاف کوئی بے بنیاد بات نہیں کی، ان کے خلاف پہلے مجھے عمران خان نے کراچی میں ہونے والے مختلف واقعات کی وڈیوز دیکھائیں اور ان کے پاس 12 مئی کے حوالے سے ٹھوس ثبوت موجود تھے۔
لارڈ نذیر نے کہاکہ بعد ازاں سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذو الفقار مرزا ان کے پاس آئے، ان کے پاس ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے حوالے سے ٹھوس ثبوت کی فائلیں موجود تھیں جس پر انہوں نے ان کے ہمراہ تفتیشی اداروں کو آگاہ کیا اور ڈاکٹر ذو الفقار مرزا کی لندن پولیس کے ساتھ ایک میٹنگ اور ملاقات بھی کرائی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دشمنوں کے خلاف کھڑا ہونا میری قانونی و اخلاقی ذمہ داری ہے، کشمیر میں ہونے والے ظلم کے خلاف ہم برطانیہ میں آواز بلند کرتے ہیں اور ہمیشہ کرتے رہیں گے۔

لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ الطاف حسین کو برطانیہ کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ انہوں نے اپنی جان کے لیے پاکستان میں خطرہ محسوس کیا تو برطانیہ میں انہیں پناہ دی گئی اگر ان پر غلط الزامات لگیں گے تو وہ بغیر کسی فیس کے ان کا دفاع کریں گ