پاکستان تحریک انصاف کی خاتون رہنما عائلہ ملک نے بھی دیگر سیاست دانوں کی طرح الیکشن کمیشن کو جھانسہ دے دیا۔
ان کا یہ جھانسہ اس وقت پکڑا گیا جب ان کی ایف اے اور بی اے کی جعلی ڈگری کی نقول میڈیا نے حاصل کیں۔
عائلہ ملک کی بڑی بہن سمیرا ملک رکن قومی اسمبلی ہیں جس کے بعد انہوں نے بھی اسمبلی میں پہنچنے کی ٹھان لی لیکن ساتھ میں ایک نادانی بھی کرلی۔
عائلہ ملک نے این اے 71میانوالی میں ضمنی انتخاب کے لیے جعلی ڈگری جمع کرادی۔
حیرانی کی بات یہ ہےکہ اس بار تو امیدوار کاگریجویٹ ہونا شرط بھی نہیں ہے لیکن اس کے باجود انہوں نے یہ عمل کیوں کیا یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔
تحریک انصاف کے ایک رکن قومی اسمبلی غلام سرورخان ابھی کچھ روز پہلےجعلی ڈگریکی بناء پراپنی رکنیت معطل کروا بیٹھے ہیں۔
عائلہ ملک کو عمران خان کی خالی کردہ نشست سے ضمنی انتخابات کے لیے ٹکٹ جاری کیاگیا ہے۔ کاغذات نامزدگی میں عائلہ ملک نے خود کو گریجوایٹ ظاہر کیاہے۔
ایف اے کی سند کے مطابق انہوں نے راولپنڈی بورڈ سے امتحان پاس کیا اوررول نمبر 530561 کے تحت 1989 میں دیئے گئے امتحان میں 673 نمبر لئے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گزٹ کے مطابق امداد حسین نامی نوجوان نے اسی رول نمبر کے تحت امتحان دیا تھا۔اس سے بھی بڑھ کریہ کہ امداد حسین نامی امیدوار امتحان میں ناکام رہاتھا۔
عائلہ ملک نے روس کی لومونوسوو ماسکو اسٹیٹ یونیورسٹی کی اکنامکس میں بی اے کی ڈگری بھی جمع کرائی ہے۔
ایک خط کے مطابق عائلہ ملک کبھی بھی اس یونیورسٹی کی طالبہ نہیں رہیں اورتو اورعائلہ ملک زرعی ترقیاتی بینک کی بھی نادہندہ ہیں لیکن انہوں نے کاغذات نامزدگی میں نادہندگی کا ذکرہی نہیں کیا