اسلام آباد: پاکستانی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے غیر ملکی سیاحوں کے قتل پر انتہائی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس کو معطل کردیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کے بارے میں کچھ نشاندہی ہوئی ہے، دہشت گرد سیکورٹی اداروں کی وردی میں تھے، آئندہ ریڈ زون میں داخل ہونے والے فوجیوں کی بھی تلاشی ہوگی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قانون ساز ادارے ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی میں گلگت بلتستان واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرنے والے سیاحوں میں سے 3 چینی ، 6 یوکرائن ، ایک روس اور 2 پاکستانی ہیں جب کہ ایک چینی سیاح کو بحفاظت بازیاب کرالیا گیا ہے۔
چوہدری نثار نے بتایا کہ میتوں کو اسلام آباد منتقل کرنے کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واقعہ کے بعد گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری نے خود رابطہ کرنے کی کوشش نہیں کی۔
وزیر داخلہ کے بقول ہمارا ملک جنگ کی صورت حال میں ہیں لیکن اندر سے پورا نظام کھوکھلا ہوچکا ہے، جن کی ذمہ داری ہے وہ کام نہیں کر رہے، صرف چند افراد ایماندار ہیں، تبدیلی ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اداروں کو 2 قدم آگے ہونا چاہیے لیکن یہ 10 قدم پیچھے ہیں، کراچی کے واقعات پر انکوائری کمیٹیاں کیوں نہیں بیٹھیں؟ ہمیں اب ذمہ داروں کا تعین کرنا ہوگا، وزیراعظم کی ہدایت پر کارروائی شروع کردی۔
انہوں نے کہا کہ حملہ غیر ملکی سیاحوں پر نہیں پاکستان پر کیا گیا، ملک کے کسی بھی کونے میں غیرملکیوں کی حفاظت مقامی اداروں کی ذمہ داری ہے۔